Thursday, March 26, 2015

زامبیا میں شیخ طریقت حضرت مولانا قمر الزماں صاحب کی تشریف آوری

باسمہ تعالی زامبیا میں شیخ طریقت حضرت مولانا قمر الزماں صاحب کی تشریف آوری لوساکا، 13 مئی: (خورشید عالم داؤد قاسمی، نمائندہ خصوصی: بصیرت آن لائن) مشہور ہندستانی عالم دین اور معروف شیخ طریقت حضرت مولانا قمر الزماں الہ آبادی صاحب ـ دامت برکاتھم ـ آج 12:30 پر، بذریعے ساؤتھ افریقن ایر لائن، جنوبی افریقہ سے زامبیا کے دارالسلطنت "لوساکا" تشریف لائے۔ لوساکا انٹرنیشنل ایرپورٹ پر شیخ کو ریسیو کرنے کے لیےعلماء اور تجار کی ایک بڑی جماعت، طیّارہ کی لینڈنگ سے پہلے پہنچ کر سراپا انتظار بنی ہوئی تھی۔ شیخ جونہی ایرپورٹ سے باہر نکلے کہ وہاں موجود لوگوں نے، مصافحہ و معانقہ سے ان کا استقبال کیا۔ ایرپورٹ سے ڈائرکٹ شیخ الہ آبادی کو جناب مولانا اقبال صاحب کے دولت خانہ پر لایا گیا، جہان آج ان کے قیام کا انتظام و انصرام ہے۔ آج، بعد نماز عشاء، شیخ الہ آبادی عوام و خواص کے مجمع سے خطاب کریں گے۔ مولانا الہ آبادی کے خطاب سے استفادہ کے لیے، ابھی سے ہی دور دراز کے لوگوں نے آنا شروع کر دیا ہے۔ امید کی جارہی ہے کہ ان کے خطاب سے استفادہ کے لیے سامعین کی ایک بڑی تعداد موجود ہوگی۔ شیخ الہ آبادی کے خلیفہ اور مون ریز ٹرسٹ اسکول کے بانی جناب شیخ شاہد متالا صاحب نے اس نمائندہ کو، ایک غیر رسمی گفتگو میں، بتایا کہ مولانا کا قیام شہر لوساکا میں 13 تا 16 مئی رہے گا، اس کے بعد 17 مئی کو وہ پڑوسی ملک زمبابوے کے لیے روانہ ہوجائیں گے۔ لوساکا میں قیام کے دوران پروگرام کی تفصیل کچھ اس طرح ہے: 13 مئی: خطاب بعد نماز عشاء، بہ مقام: دولت خانہ جناب مولانا اقبال صاحب، 14 مئی: خطاب بعد نماز مغرب، بہ مقام: جامع مسجد، 15 مئی: علماء و طلبہ کے درمیان پند و نصائح، بہ مقام: جامعہ اسلامیہ، لوساکا، 16 مئی: خطاب قبل نماز جمعہ، بہ مقام: مسجد نور، 16 مئی: خطاب بعد نماز مغرب، بہ مقام: مسجد عمر، واضح رہے کہ شیخ الہ آبادی اس سے قبل بھی متعدد بار، اپنے خلفاء و مریدین اور محبّین و متعلقین کی فرمائش پر، زامبیا کا دورہ کرچکے ہیں۔ انھوں نے یہ موجودہ سفر زامبیا کے ہند نژاد علماء اور تجار حضرات، جو حضرت والا سے بے انتہا محبت کرتے ہیں، کی دعوت اور اصرار پر کیا ہے۔ ہمارے قارئین کے لیے یہ ذکر کردینا فائدہ سے خالی نہ ہوگا کہ زامبیا، بر اعظم افریقہ کے جنوبی حصے میں واقع ایک چھوٹا سا ملک ہے۔ اس کی سرحدوں سے ملنے والے ممالک میں ڈیموکریٹک ریپبلک آف کونگو، تنزانیہ، ملاوی، زمبابوے، نمیبیا، موزنبق اور انگولا ہیں۔ یہ ملک 1964 تک انگریزوں کا غلام رہا ہے۔ بالآخر یہاں کے مقامی لوگوں کی قربانیاں کام آئیں اور 24 اکتوبر 1964 کو انگریزوں کے چنگل سے آزادی نصیب ہوئی۔ زامبیا آفیشلی ایک عیسائی مملکت ہے۔ اس ملک کی کل آبادی 11.26 ملین ہے، جس میں مسلمان کل آبادی کا تقریبا ایک فی صد ہیں۔ اس ملک میں 99 فی صد عیسائی آبادی ہونے کے باوجود بھی، الحمد للہ، مسلمان بغیر کسی تعصّب و عناد کا سامنا کیے ہوئے امن و امان کی زندگی گزر بسر کرتے ہیں۔٭٭٭ (بصیرت نیوز سروس)

No comments: