Thursday, March 26, 2015

پلنگو، زامبیا میں ایک سہ روزہ قومی دعوتی سیمینار

باسمہ تعالی پلنگو، زامبیا میں ایک سہ روزہ قومی دعوتی سیمینار (پلنگو) 2 دسمبر، 2014: (خورشید عالم داؤد قاسمی، نمائندہ خصوصی: بصیرت آن لائن) مون ریز ٹرسٹ کے دعوتی شعبہ: "بشری پروپیگیشن سینٹر" کے زیر انتظام ایک سہ روزہ قومی دعوتی سیمینار، پلنگو، زامبیا، افریقہ میں، ٹرسٹ کے مخلص چیرمین جناب شیخ شاہد متالا صاحب کے زیر سرپرستی منعقد کیا گیا۔ سیمینار میں ملک بھر کے دعاۃ و علماء نے شرکت کی۔ ملک زامبیا میں اپنی نوعیت کا یہ پہلا سیمینار تھا۔ سیمینار میں ملک بھر کے علماء و دعاۃ کے ساتھ ساتھ پڑوسی ملک تنزانیہ کے بھی کچھ علماء و دعاۃ نے شرکت۔ مہمان خصوصی کے طور پر ہندوستان کے نوجوان عالم اور داعی اسلام مولانا محمد ابراہیم عبد الکریم قاسمی شولاپوری، صدر: جمیعت علماء، شولاپور، ہند نے شرکت کی۔ سیمینار کا افتتاح مولانا کمال کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ ٹرسٹ کے چیرمین شیخ شاہد متالا صاحب نے "افتتاحی کلمات" پیش کیے۔ چیرمین نے اپنے افتتاحی کلمات میں جہاں آنے والے مہمانان کرام کا استقبال کیا، وہیں آپس میں اتحاد و اتفاق کی ابمیت پر بھی زور ڈالا۔ کانفرنس 30/نومبرسے 2/دسمبر تک بڑی ہی خوش اسلوبی کے ساتھ جاری رہا۔ کانفرنس میں بڑے اہم موضوعات پر علماء و دعاۃ نے اپنی باتیں پیش کی۔"دعوت و تبلیغ کی اہمیت" پر شیخ موسی عبد اللہ نے اپنی تقریر کی۔ "داعی کے صفات"، "اشاعت اسلام میں سیرت نبوی کی اہمیت" اور "علماء و دعاۃ کے درمیان اتحاد و اتفاق" جیسے اہم موضوعات پر مولانا ابراہیم عبد الکریم قاسمی شولاپوری نے اپنے خطابات سے حاضرین کو استفادہ کا موقع فراہم کیا۔ بشری پروپیگیشن سینٹر کے ہیڈ اور مدینہ یونیور سیٹی کے فاضل: شیخ موسی نے "اشاعت اسلام کے طریقے" کے موضوع پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ تنزانیہ سے تشریف لائے شیخ قدرت نے "قرآن کریم کا تعارف غیر مسلموں کے درمیان" کے عنوان سے تقریر کی۔ "اسکولی نصاب میں عقائد کی تعلیمات اور مسلم طلبہ کا مستقبل" کے موضوع پر مکینی اسلامک کے شعبہ دعوت کے ہیڈ مولانا حذیفہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ "مدارس اسلامیہ میں دعوتی سرگرمیاں" کے موضوع پر مولانا زکی الرحمان قاسمی، مدرسہ انوارالاسلام، پٹاؤکے نے اپنے تجربات سے حاضرین کو مستفید کیا۔ "اسلام میں علم کی اہمیت" کے موضوع پر شیخ یوسف نے ایک دراز نفس تقریر کی۔ "اشاعت اسلام میں مشکلات" کے موضوع پر دعاۃ و علماء نے اجتماعی طور مناقشہ کیا۔ ہر تقریر کے اختتام پر سوالات و جوابات کا بھی سیشن رکھا گیا تھا ،جنہیں حاضرین نے بہت پسند کیا۔ دینی و دعوتی موضوعات پر حاضرین نے بہت سے سوالات کیے اور ماہرین علماء و دعاۃ نے تشفی بخش جوابات دیے۔ سیمینار کے اختتام پر ٹرسٹ کے چیرمین شیخ شاہد متالا نے اپنے اختتامی کلمات میں فرمایا کہ ہم سب یہاں جمع ہونے کا اصل مقصد یہ ہے کہ ہم آپس میں اسلامی اخوت کا مظاہرہ کریں اور اتحاد و اتفاق سے کام کریں۔ ہم کسی کو حقیر نہ سمجھیں۔ جتنے بھی لوگ دین کو کسی شعبے میں بھی کام کررہے ہوں، ان کے کام کو اپنا کام سمجھیں۔ مدارس، مکاتب، خانقاہ، دعوت و تبلیغ: یہ سب کے سب دین اسلام کی خدمت کے مختلف شاخیں ہیں۔ سب کو آپس میں میل محبت سے کام کرنا چاہیے، ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے۔ ہم کسی بھی تنظیم اور ادارہ کو تعصب اور تنقیص کا عینک لگا کر نہ دیکھیں؛ بل کہ ایک دوسرے کے ساتھ خیرخواہی سے پیش آئیں۔ سیمینار کے اختتام پر مندرجہ ذیل تجاویز پاس ہوئیں: • مستقبل قریب میں ایک ایسے دعوہ ٹریننگ سینٹر کا افتتاح، جس میں دعوت و تبلیغ سے دل چسپی رکھنے والے علماء و شیوخ کو دعوت و تبلیغ کی ٹریننگ دی جائے۔ • جو حضرات دعوت و تبلیغ سے دل چسپی رکھتے ہیں، مگر ان کے پاس وقت کی کمی ہے، ایسے مخلصین کے لیے فاصلاتی دعوتی کورس کا آغاز۔ • دعوت و تبلیغ کے تعلق سے ایک ایسی ویب سائٹ کا افتتاح، جس پر موضوع سے متعلق ہر طرح کی معلومات، ماہرین دعاۃ و مبلغین کی نگرانی میں اپلوڈ کی جائے۔ سیمینار میں تقریبا 103/علماء و دعاۃ اور شیوخ نے شرکت کی۔ پروگرام کی نظامت "بشری پروپیگیشن سینٹر" کے ہیڈ شیخ موسی نے بحسن و خوبی انجام دی۔ ٭٭٭

No comments: